بائبل کی سچائیاں


ہمارے جدید ترین کالم   |   
موضوع کے مطابق   |    تمام کالم   |    ہوم   

 

 

 

 



 

 

  PDF version (printer friendly)

 

 

 

آپ کس پر بھروسہ رکھتے ہیں؟

 

       یہ سال ختم ہونے کوہے،  آپ کا ای میل بوکس مختلف ای میلوں سے بھرا پڑا ہے،  دوستوں کی طرف سے کرسمس کے کارڈز،  آپ کے پسندیدہ سٹورز کی طرف سے مختلف پیش کش اور ہیلتھ انشورنس کی طرف سے نوٹسز ہیں وج آپ کو بتانے کےلئے بھیجے گئے ہیں کہ اس سال قیمتیں اور بڑھ گئیں ہیں۔  سال کے اس دورانیے میں کیا ہم اس قسم کی خوشخبریوں کی امید رکھتے ہیں؟ہم ایسے خطوط کے ساتھ کیا کرتے ہیں جو ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ اس نئے سال میں آپ کو زیادہ پیسے ادا کرنا ہوں گے؟

        ہمیں ان خطوط میں ایک خط ہیلتھ انشورنس کا بھی ملا ہے۔   میرے لئے ہیلتھ انشورنس ایک بہت حساس معاملہ ہے۔   اس لئے نہیں کہ ہیلتھ ایک حساس معاملہ ہے بلکہ اس لئے کیونکہ میرے والدین نے اسی خاص ہیلتھ انشورنس کےلئے ساری عمر کام کیا اور میں بھی ایک عشرے تک اسی پر کام کیا ہے۔  اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے تمام ڈاکٹروں کے ،  علاج کے اور ہسپتالوں کے بلز ادا کئے اور یہ ہمارے خاندان کےلئے ایک مقصد بن گیا:  میری ایک نس کی سرجری،  ہمارے پہلے بچوں کی سکیننگ،  حمل کے دوران مختلف پچیدگیاں،  ہمارے بچوں کی پیدائش،  ناک کی سرجری جس سے میرا شوہر رات کو اچھی طرح سونے کے قابل ہوا،  وغیرہ وغیرہ۔ 

 

       یہ بات کافی تسلی بخش ہے کہ ہیلتھ انشورنس آپ کو اس قسم کے تمام تر خوفناک بلز ادا کرنے کی یقین دہانی کرواتی ہے۔  پر کیا یہ اصل نقطہ نہیں ہے؟

 

       بطور ایک ماں کے میں اپنے بچوں کےلئے سب سے بہترین چیز چاہوں گی،  بہتر صحت بھی۔  مگر کس کے مطابق بہترین؟ بڑے بڑے میگزینز کی قیمتوں کے مطابق،  گاہکوں کے خیالات کے مطابق یامیرے اپنے خاندان کے تجربات کے مطابق، (مجھے شامل کرتے ہوئے) وہاں کام کرنے کے دوران؟

 

       میری اس سوچ کے پیچھے کیا پوشیدہ ہے؟کیا یہ فکر ہے یا خوف ہے؟کیا مجھے فکر ہے کہ مجھے اچھے ڈاکٹر یا اچھا علاج نہیں ملے گا؟کیا میں بھاری قیمت میں بلز ادا کرنا ”پسند“ کرتی ہوں؟خدا نے داﺅد کو اسرائیل کا بادشاہ ہونے کےلئے مقرر کیا۔   کیا آپ کسی چرواہے پر ایک ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنے کی امید کر سکتے ہیں؟

 

       اپنی اس صورتِ حال پر گہری نظر ڈالتے ہوئے میں سمجھتی ہوں کہ بنیادی مسئلہ میری سوچ کا ہے۔  ایک عشرے تک میں نے اس ہیلتھ انشورنس کےلئے کام کیا اور میں نے وہ تمام تر درست مباحثے سیکھے کہ ایک کسٹمر کو اس خاص انشورنس پر ہی کیوں اکتفا کرنا چاہئے ،  تمام تر نقصان دہ چیزیں سیکھیں جو اس میں تبدیلی کی بدولت آ سکتی ہیں وغیرہ وغیرہ۔  پس،  ہر بار عام طور پر میرے شوہر نے ہیلتھ انشورنس کے موضوع کو اور خاص طور پر ہیلتھ انشورنس میں تبدیلی کو اٹھایا،  ”میری ٹیپ“ چل رہی تھی جب تک کہ میں نے اسے بند کرنے کا فیصلہ نہ کیا۔   میں نے اسے بند کیا،  رکی اور اس پر غور کیا۔ 

 

       میرے شوہر کے ساتھ بہتر طور پر گفتگو کرنا،  اس کےلئے دعا کرنا اور دماغ استعمال کرنا اس کا حل نکالنے کےلئے کار آمد ثابت ہوا۔ 

 

       کسی حد تک خوف نے میری سوچ کو بند کر دیا تھا۔  میں ہپر وقت ”اپنی ٹیپ“ کو چلتے ہوئے سنتی تھی۔  ”میری ٹیپ“ کو یا جس بات کا مجھے خوف تھا ، اپنی سوچ کا محور بنانا میری زندگی کےلئے خدا کے مقاصد اور منصوبہ جات کو روک دیتا ہے۔  خدا نے ہمیں دہشت کی روح نہیں بلکہ قدرت اور محبت اور تربیت کی روح دی ہے(2تمیتھیس1باب7آیت)۔   خوف کا حل سچائی ہے۔  صرف جب میں رکی اور غور کیا تبھی میں بہتر چور پر سمجھ پائی۔ 

 

لوقا12باب4تا7آیت:
”مگر تم دوستوں سے میں کہتا ہوں کہ ان سے نہ ڈرو جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور اس کے بعد اور کچھ نہیں کر سکتے۔
   لیکن میں تمہیں جتاتا ہوں کہ کس سے ڈرنا چاہئے۔   اس سے ڈرو جسے اختیار ہے کہ قتل کرنے کے بعد جہنم میں ڈالے۔   ہاں میں تم سے کہتا ہوں کہ اسی سے ڈرو۔   کیا دو پیسوں کی پانچ ثریاں نہیں بکتیں،  اور تو بھی خدا کے حضور ان میں اسے ایک بھی فراموش نہیں ہوتی؟“

 

       پس،  جیسا کہ یہ سال ختم ہونے کو ہے، آئیے خوشخبریوں کو ہمارے دل و دماغ میں خوشخبریاں ہی رہنے دیں،  یسوع مسیح اس دنیا میں ہمیں نجات دینے کو آیا تھا۔  خدا آسمان اور زمین کا خالق ہے۔  اس نے ہمیں،  انسانوں،  کو بھی خلق کیا اور اس لئے ہمیں جانتا ہے۔   خدا کرے یہی ہماری تسلی اور یقین ہو۔  یسوع مسیح کو ہماری نجات کا خود بنائیں،  جو ہمیں سچائی کی بدولت بچاتا ہے اور ہم اسی پر انحصار کرتے ہیں جسے ہم اپنی زندگیاں اس کے جلال کےلئے سونپ دیتے ہیں۔   آمین۔ 

 

تسسوس کولچوگلو

اردو  Fahim Qaiser, Napoleon Zaki :