بائبل کی سچائیاں


ہمارے جدید ترین کالم   |   
موضوع کے مطابق   |    تمام کالم   |    ہوم   

 

 

 



 

 

  PDF version (printer friendly)

 

 

 

برابّا: وہ کون تھا؟

 

           ہم نے اس کا نام بہت دفعہ سنا ہے۔ ہم نے اسے یسوع کی زندگی کے حوالے سے بننے والی فلموں میں بھی دیکھا ہے۔  جب مصلوب ہونے کا دن آتا ہے، وہ یہاں یسوع کے ساتھ ہے۔ اس کا نام برابا ہے۔  برابا ایک مجرم ، باغی، قاتل اور ڈاکو تھا۔  وہ قاتل تھا۔  اعمال 3باب14آیت میں پولوس بھی اسے قاتل ہی کہتا ہے۔ اس کے کاموں کی سزاءموت تھی۔  برابا نام دو الفاظ ”Bar“ جس کا مطلب بیٹا اور ”abass“ جس کا مطلب باپ ہے سے اخذ کیا گیا ہے۔  وہ ”ایک باپ کا بیٹا “ تھا یعنی کسی کا بیٹا تھا۔  اسی لئے وہ یہاں پلاطوس کے سامنے یسوع کے ساتھ تھا۔ ایک طرف معصوم، یسوع مسیح خدا کا بیٹا ہے۔  جس میں کوئی جرم نہیں پایا گیا۔ اس نے نیکی کے کام اور لوگوں کی بھلائی کرتے ہوئے زندگی گزاری۔ اور پھر بھی وہ موت کے کٹہرے میں کھڑا ہے۔ دوسری طرف، ایک قاتل، ایک مجرم کو موت کی سزاءہوئی تھی۔ ان میں سے کسی ایک کو صلیب پر چڑھائے جانا تھا اور اس کیلئے برابا ہی موزوں تھا۔ صلیب اس کی عام سی موت تھی۔  لیکن آیئے اس سے متعلقہ حوالہ لوقا کی انجیل میں سے پڑھتے ہیں:

 

لوقا 23باب13تا 25آیت:

”پھر پلاطوس نے سردار کاہنوں اور سرداروں اور عام لوگوں کو جمع کر کے ان سے کہا کہ تم اس شخص کو لوگوں کا بہکانے والا ٹھہر کر میرے پاس لائے ہو اور دیکھو میں نے تمہارے سامنے ہی اس کی تحقیقا ت کی مگر جن باتوں کا الزام تم اس پر لگاتے ہو ان کی نسبت نہ میں نے ا س میں کوئی قصور پایا نہ ہیرودیس نے کیونکہ اس نے اسے ہمارے پاس واپس بھیجا ہے اور دیکھو اس سے ایسا کوئی فعل سرزد نہیں ہوا جس سے وہ قتل کے لائق ٹھہرتا۔  پس میں اسے پٹوا کر چھوڑے دیتا ہوں۔ (اسے ہر عید میں ضرور تھا کہ کسی کو ان کی خاطر چھوڑدے)۔ وہ سب مل کر چلا اٹھے کہ اسے لے جا اور ہماری خاطر برابا کو چھوڑ دے۔  (یہ کسی بغاوت کے باعث جو شہر میں ہوئی تھی اور خون کرنے کے سبب سے قید میںڈالا گیا تھا)۔  مگر پلاطوس نے یسوع کو چھوڑنے کے ارادہ سے پھر ان سے کہا۔  لیکن وہ چلا کر کہنے لگے کہ اسے مصلوب کر مصلوب۔ اس نے تیسری بار ان سے کہا کیوں؟ اس نے کیا برائی کی ہے؟ میں نے اس میں قتل کی کوئی وجہ نہیں پائی۔  پس میں اسے پٹوا کر چھوڑے دیتا ہوں۔  مگر وہ چلا چلا کر سر ہوتے رہے کہ وہ مصلوب کیا جائے اور ان کا چلانا کارگر ہوا۔ پس پلاطوس نے حکم دیا کہ ان کی درخواست کے موافق ہو۔  اور جو شخص بغاوت اور خون کرنے کے سبب سے قید میں تھا اور جسے انہوں نے مانگا تھا اسے چھوڑ دیا مگر یسوع کو ان کی مرضی کے موافق سپاہیوں کے حوالہ کیا۔ “

 

          یسوع کو موت کی سزاءہوئی اور برابا کو بری کر دیا گیا۔  قصوروار کی بجائے معصوم کو سزا ملی۔ لیکن پھر بھی برابا کون ہے؟میں بتاتا ہوں۔  یہ میں اور آپ ہیں۔  برابا کی صورت میں ہم سب ہیں۔ ہم ”سب نے گناہ کیا اور سب خدا کے جلال سے محرورم ہیں“(رومیوں 3 باب 23 آیت۔ ہم سب سزاوار تھے۔ ہم سب صلیب پر چڑھائے جانے اور آگ کی جھیل میں پھینکے جانے کے لائق تھے۔  لیکن یہاں صلیب پر یسوع ، معصوم آتا ہے ، جو معصوم برہ، خدا کا برہ ہے اور وہ برابا کی جگہ لیتا ہے۔ اب برابا آزاد ہے۔ میں آپ آزاد کئے گئے تھے اور اب آزاد ہی ہیں۔ اور اب کلام اسے افسویں2باب1تا10آیت میں کیسے بیان کرتا ہے:

 

افسیوں 2باب1تا10آیت:

”اور اس نے تمہیں بھی زندہ کیا جب اپنے قصوروں اور گناہوں کے باعث مردہ ہی تھے ۔  جن میں تم پیشتر دنیا کی روز پر چلتے تھے اور ہوا کی ع،لداری کے حاکم یعنی اس روح کی پیروری کرتے تھے جو اب نافرمانی کے فرزندوں میں تاثیر کر تی ہے۔ ان میں ہم بھی سب کے سب پہلے اپنے جسم کی خواہشوں میں اور زندگی گزارتے اور جسم اور عقل کے ارادے پورے کرتے تھے اور دوسروں کی مانند طبعی طور پر غضب کے فرزند تھے۔  مگر خدا نے اپنے رحم کی دولت سے اس بڑی محبت کے سبب سے جو اس نے ہم سے کی جب قصوروں کے سبب سے مردہ ہی تھے تو ہم کو مسیح کے ساتھ زندہ کیا۔  (تم کو فضل ہی سے نجات ملی ہے)۔ اور مسیح یسوع میں شامل کر کے اس کے ساتھ جلایا اور آسمانی مقاموں پر اس کے ساتھ بٹھایا۔  تا کہ وہ اپنی اس مہربانی سے جو یسوع مسیح میں ہم پر ہے آنے والے زمانوں میں اپنے فضل کی بے نہایت دولت دکھائے۔ کیونکہ تم کو ایمان کے وسیلہ سے فضل ہی سے نجات ملی ہے اور یہ تمہاری طرف سے نہیں خدا کی بخشش ے۔ اور نہ اعمال کے سبب سے ہے تا کہ کوئی فخر نہ کرے ۔ کیونکہ ہم اسی کی کاری گری ہیں اور مسیح یسوع میں ان نیک اعمال کے واسطے مخلوق ہوئے جن کو خدا نے پہلے سے ہمارے کرنے کیلئے تیار کیا۔ “

 

          ہم اپنے گناہوں اور قصوروں میں مردہ تھے اور خدا نے ہمیں مسیح میں زندہ کیا۔ اس نے ہمیں نئی زندگی عطا کی! میرا خیال ہے کہ خدا نے یسوع مسیح کے مصلوب ہونے میں برابا کی داستان اپنا پیار ظاہر رنے کیلئے بیان کی:برابا کی زندگی یسوع مسیح کی موت سے بچ گئی تھی۔ وپ موت کا حقدار تھا، بالکل جیسے میں اور آپ گناہوں اور قصوروں میں مردہ تھے۔ صلیب برابا کیلئے تیار کی گئی تھی، لیکن خداوند یسوع مسیح کی قربانی کے باعث اس کی زندگی بخش دی گئی تھی۔ اگر یسو مسیح ”موت بلکہ صلیبی موت تک وفادار “ (فلپیوں 2باب8آیت)نہ ہوتا تو برابا کی موت اسی دن طے تھی۔ اسی طرح یسوع مسیح کی وفاداری اور باپ کے پیار کی بدولت آپ اور میں، خداوند یسوع مسیح پر ایمان لانے سے کہ وہ خداوند ہے، مردہ سے زندہ ہوگئے ہیں۔ ہم غضب کے فرزندوں سے خدا کے فرزند بن گئے ہیں

 

گلتیوں 3باب26آیت:

”کیونکہ تم سب اس ایمان کے وسیلہ سے جو مسیح یسو ع میں ہے خدا کے فرزند ہو۔ “

 

          گناہ کے غلاموں سے، اس کے عزیز بیٹے کی بادشاہی کے رکن:

 

کلسیوں 1باب12تا14آیت:

”اور باپ کا شکر کرتے رہو جس نے ہم کو اس لائق کیا کہ نور میں مقدسوں کے ساتھ میراث کا حصہ پائیں۔ اسی نے ہم کو تاریکی کے قبضہ سے چھڑا کر اپنے عزیز بیٹے کی بادشاہی میں داخل کیا۔ جس میں ہم کو مخلصی یعنی گناہوں کی معافی حاصل ہے۔ “

 

          میں نہیں جانتا کہ برابا کہ ساتھ کیا ہوا۔ لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ: اگلی بار جب ہم مصلوب ہونے کے حوالے پڑھوں گا یا فلموں میں یہ سین دیکھوں گا ، میں یہ جانوں گا کہ میں اس کے جیسا تھا، گناہوں اور قصوروں میں مردہ، صلیب کے لائق، اور بالکل اسی کی مانند یسوع مسیح کی قربانی کے ساتھ میں آزاد ہوا ہوں جس نے نہ صرف برابا کی بلکہ ہم سب کی جگہ پر صلیب اٹھائی۔ اگر آپ نے اپنی زندگی یسوع مسیح کے حوالے نہیں کی، اگر آپ نے ابھی تک اس میٹھی آزادی کا ذائقہ نہیں چکھا جو اس نے اپنی موت کی بدولت مہیا کی، میں آپ کو یہ سب کرنے کیلئے بہت زیادہ ہمت اور حوصلہ افزائی کروں گا۔ جیسے کہ بائبل کہتی ہے:

 

 رومیو ں10باب9اور 10آیت:

”کہ اگر تو اپنی زبان سے یسوع کے خداوند ہونے کا اقرار کرے اور اپنے دل سے ایمان لائے کہ خدا نے اسے مردوں میں سے جلایا تا نجات پائے گا۔ کیونکہ راستی کیلئے ایمان لانا دل سے ہوتا ہے اور نجات کیلئے اقرار منہ سے کیا جاتا ہے۔ “

 

          اعمال کی بدولت ہم نجات نہیں پائیں گے، بلکہ خداوند یسوع مسیح اور اس کے جی اٹھنے پر ایمان رکھنے کی بدولت ہم نجات پائیں گے۔ اور جیسے اس نے برابا کی زندگی صلیبی موت سے بچائی، اور جیسے اس نے میری زندگی بچائی اور جیسے اس نے لاکھوں دیگر بھائیوں کی زندگی گناہوں اور قصوروں کی موت سے بچائی،وہ آپ کو بھی یقینا نجات دے گا! دیر مت کریں آج ہی اسے اپنی زندگی سونپ دیں۔

 

 

تسسوس کولچوگلو

اردو  Fahim Qaiser, Napoleon Zaki :