بائبل کی سچائیاں


ہمارے جدید ترین کالم   |   
موضوع کے مطابق   |    تمام کالم   |    ہوم   

 

 

 

 



 

 

  PDF version (printer friendly)

 

 

گدرینیوں کے ملک میں

 

         متی8باب28تا34آیت میں ہم خداوند یسوع مسیح کا گدرینیوں کے ملک میں مختصر سا بیان پڑھتے ہیں:

 

متی8باب28تا34آیت:
”جب وہ اس پار(یعنی،
 کفر نحوم کی مخالف سمت میں ،  جہاں وہ متی8باب5تا27آیت میں تھا)،  گدرینیوں کے ملک میں پہنچا تو دو آدمی جن میں بدروحیں تھیں قبروں سے نکل کر اس سے ملے۔  وہ ایسے تند مزاج تھے کہ کوئی اس راستہ سے گزر نہیں سکتا تھا۔  اور دیکھو انہوں نے چلا کر کہا اے خدا کے بیٹے! ہمیں تجھ سے کیا کام؟ کیا تو اس لئے یہاں آیا ہے کہ وقت سے پہلے ہمیں عذاب میں ڈالے؟ ان سے کچھ دور بہت سے سوروں کو غول چر رہا تھا۔  پس بدروحوں نے اس کی منت کر کے کہا کہ اگر تو ہم کو نکالتا ہے تو ہمیںسوروں کے غول میںبھیج دے۔  اس نے ان سے کہا جاﺅ۔  وہ نکل کر سواروں کے اندر چلی گئیں اور دیکھو سارا غول کڑاڑے پر سے جھپٹ کر جھیل میں جا پڑا ور پانی میں جا مرا۔  اور چرانے والے بھاگے اور شہر میں جا کر سب ماجرا اور ان کا احوال جن میں دوروحیں تھیں بیان کیا۔  اور دیکھو سارا شہر یسوع سے ملنے کو نکلا
اور اسے دیکھ کر منت کی کہ ہماری سرحدوں سے باہر چلا جا۔ “

 

         یسوع گدرینیوں کے ملک میں آیا۔  وہ ان گدرینیوں کو بھی اسی طرح سے پیار کرتا تھا جیسے کہ وہ زمین پر کسی دوسرے شخص سے پیار کرتا ہے۔  پس وہ آیا،  حتیٰ کہ بن بلائے آیا۔ اوہ کفر نحوم سے نکلا اور ان کے ملک میں آیا۔  اس نے اپنا سفر دو بدروحوں والے آدمیوں کو شفا دیتے ہوئے شروع کیا۔ اگر کوئی شخص کہے کہ یہ اچھی شروعات تھی،  تو یہاں ان گدرینیوں کا رد عمل بھی ہے: ”انہوں نے اسے دیکھ کر اس کی منت کی کہ ہماری سرحدوں سے باہر چلا جا۔ “خدا کا بیٹا ان کے پاس رہنے کو آیا۔ اور تاہم اس سے پہلے کہ وہ شہر میں داخل ہوتا سارا شہر اس سے ملنے باہر آگئے کہ اس سے یہ شہر چھوڑ دینے کی درخواست کریں۔ اس کی وجہ کیا تھی؟میرا خیال ہے کہ یہ سوروں کے کھو جانے کی وجہ سے تھا۔ وہ اس ”نقصان“ کے دوبارہ ہونے سے ڈرتے تھے۔ گدرینیوں کے لوگوں نے خدا کے بیٹے اور ناپاک سوروں میں سے سوروں کو چنا۔  خدا کا بیٹا وہاں سے چلا گیا۔

 

         کیاآج کچھ ایسی چیزیں ہیں جن کےلئے آپ کہتے ہیں، ” اے خداوند برائے کرم اس سے دور رہنا۔  یہ میرا کا م ہے“،  کیونکہ آپ اس سے ڈرتے ہیں کہ وہ پتہ نہیں کیا کرے گا؟کیا کوئی ایسے ”سور“ ہیں جنہیں آپ خداوند کو آپ کے پاس آنے کی نسبت زیادہ ترجیح دیتے ہیں؟گدرینیوں کی مانند مت بنیں۔ پولوس فلپیوں3باب 4 تا6آیت میں مسیحی بننے سے قبل اس کے حصول کا مختصر خلاصہ بیان کرتا ہے:

 

فلپیوں3باب4تا6آیت:
”گو میں تو جسم کا بھی بھروسہ کر سکتا ہوں اگر کسی اور کو جسم پر بھروسہ کرنے کا خیال ہو تو میں اس سے بھی زیادہ کر سکتا ہوں۔
 آٹھویں دن میرا ختنہ ہوا۔  اسرائیل کی قوم اور بنیامین کے قبیلہ کاہوں۔  عبرانی کا عبرانی۔  شریعت کے اعتبار سے فریسی ہوں۔  جوش کے اعتبار سے کلیسیا کا ستانے والا۔  شریعت کی راستبازی کے اعتبار سے بے عیب تھا۔ “

 

         پولوس شریعت کی راستبازی کے اعتبار سے بے عیب تھا۔ زیادہ تر لوگ یہ نہیں کہہ سکتے۔  مگر وہ یہ کہہ سکتا تھا،  اور تاہم۔ ۔ ۔ ۔  یہاں ان تمام تر حصول کے بارے میں اس کا نتیجہ ہے:

 

فلپیوں3باب7تا14آیت:
”لیکن جتنی چیزیں میرے نفع کی تھیں ان ہی کو میں نے مسیح کی خاطر نقصان سمجھ لیا ہے۔
 بلکہ میں اپنے خداوند مسیح یسوع کی پہچان کی بڑی خوبی کے سبب سے سب چیزوں کو نقصان سمجھتا ہوں۔ جس کی خاطر میںنے سب چیزوں کا نقصان اٹھایا اور ان کو کوڑا سمجھتا ہوں تاکہ مسیح کو حاصل کروں۔  اور اس میں پایا جاﺅں۔  نہ اپنی اس راستبازی کے ساتھ جو شریعت کی طرف سے ہے بلکہ اس راستبازی کے ساتھ جو مسیح پر ایمان لانے کے سبب سے ہے اور خدا کی طرف سے ایمان پر ملتی ہے۔  اور میں اس کو اور اسکے جی اٹھنے کی قدرت کو اور اس کے ساتھ دکھوں میں شریک ہونے کو معلوم کروں اور اس کی موت سے مشابہت پیدا کروں۔ تا کہ کسی طرح مردوں میں سے جی اٹھنے کے درجہ تک پہنچوں۔  یہ غرض نہیں کہ میں پا چکا یا کامل ہو چکا ہوں بلکہ اس چیز کے پکڑنے کےلئے دوڑا ہوا جاتا ہوں جس کےلئے مسیح یسوع نے مجھے پکڑا تھا ۔  اے بھائیو! میرا یہ گمان نہیں کہ پکڑ چکا ہوں بلکہ صرف یہ کرتا ہوں کہ جو چیزیں پیچھے رہ گئیں ان کو بھول کر آگے کی طرف بڑھا ہوا۔  نشان کی طرف دوڑا ہوا جاتا ہوںتاکہ اس انعام کو حاصل کروں جس کےلئے خدا نے مجھے مسیح یسوع میں اوپر بلایا۔ “

 

         پولوس نے سب چیزوں کے نقصان کو برداشت کیا۔ اس کے معاشرے میں ایک عظیم شخص سے اس نے شہر شہر اور گاﺅں گاﺅں جا کر اپنے ہی لوگوں کی طرف سے ملنے والی بڑی تکلیفوں میں انجیل کی تعلیم دینا سیکھا۔ بہت دفعہ اس کی جان خطرے میں پڑی۔ اور تاہم اس نے خداوند کے علم کے مقابلہ میںان سب کو کوڑا جانا، پیچھے کی چیزوں کو نہیں بلکہ آگے کی چیزوں کو دیکھتے ہوئے،  نشان کی طرف بڑھتا ہوا جاتا ہے تا کہ اس انعام کو حاصل کرے جس کےلئے مسیح یسوع نے اسے اوپر بلایا۔

 

         کیا کوئی ایسی چیزیں ،  ہماری زندگی میںکوئی ایسی بات ہے جس سے ہم آج خداوند کو باہر رکھنے کو ترجیح دیں گے؟اگر ہاں،  تو آئیے اس کے الٹ کام کریں جو ہمارا بدن چاہتا ہے۔ آئیے خود کو اس سے پوشیدہ نہ رکھیں بلکہ ان باتوں کو اس پر واضح کریں۔  آئیے اس پر واضھ طور پر عیاں ہوں ، بجائے کہ گدرینیوں کی مانند اسے دور رکھیں۔ آئیے اس پر ہماری خواہشات کو ظاہر کرتے ہوئے لیکن اسے اس کی مرضی کے مطابق کام کرنے کی اجازت دیتے ہوئے اسے اپنا مکمل اختیار دیں۔  وہ خداوند ہے!

 

تسسوس کولچوگلو

اردو  Fahim Qaiser, Napoleon Zaki :